جنات کی کارستانیوں کے مستند واقعات کے سلسلہ کی ساتویں دلیل میں آپ نے پڑھا کہ جنات کس طرح ہر وقت ہماری طاق میں رہتے ہیں۔۔۔
آج آٹھویں دلیل میں آپ پڑھیں گے کہ نوزائیدہ بچوں کے کان میں اذان دینا بھی اس وجہ سے ہے کہ تا کہ یہ بچہ جنات سے دور رہ سکے۔۔۔!
"ماہنامہ عبقری میں علامہ لا ہوتی صاحب کے ذکر کردہ اس جناتی حملے کی دلیل سنن ابوداؤد اور سنن ترمذی کی وہ روایت ہے جس میں ذکر ہے کہ اذان سے شیطان بھاگتا ہے اس لئے مسلمان کو چاہئے کہ بچے کی ولادت کے وقت نومولود کے کان میں اذان دے۔ حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہما نے حضرت حسین بن علی رضی اللہ عنہ کو جنم دیا تو رسول صلی ہی ہم نے ان کے کان میں اذان کہی” (امام ترمذی نے اس حدیث کو حسن صحیح کہا ہے ) عبقری میں ذکر کردہ جناتوں کے انسانوں پر حملوں کے مستند حوالہ جات اکابر پر اعتماد کے دوست اگلی قسط میں ملاحظہ فرمائیں۔