ایک مرتبہ درود شریف سے 70 ہزار مردوں کی بخشش واقعہ پڑھیں اور ابھی یہ عمل شروع کر دیں۔۔۔!

شیخ الوظائف اپنے ہفت وار دروس میں ایک سورہ تکاثر کا عمل اکثر بیان فرماتے ہیں آج اکابر پر اعتماد کے دوستوں کیلئے مکمل حوالہ جات کے ساتھ نقل کیے دیتا ہوں۔ ایک عورت حضرت حسن بصری کے پاس آئی اور عرض کیا کہ میری لڑکی کا انتقال ہو گیا۔ میری تمنا ہے کہ میں اسے خواب میں دیکھوں ۔ حضرت حسن بصری نے فرمایا عشاء کی نماز پڑھ کر چار رکعت نماز پڑھ اور ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد الہکم التکاثر پڑھ اور اس کے بعد لیٹ جا۔ اور سونے تک نبی صلی حالیہ تم پر درود پڑھتی رہ اس نے ایسا ہی کیا۔ تو اس لڑکی کو خواب میں دیکھا کہ نہایت ہی سخت عذاب میں ہے۔ تارکول کا لباس اس پر ہے، دونوں ہاتھ اس کے جکڑے ہوئے ہیں اور اس کے پاؤں آگ کی زنجیروں سے بندھے ہوئے ہیں۔ وہ صبح کو اٹھ کر پھر حضرت کے پاس گئی۔ تو آپ نے فرمایا کہ اس طرف سے صدقہ کر شاید اللہ جل شانہ اس کی وجہ سے تیری لڑکی کو معاف کر دے۔ اگلے دن حضرت حسن بصری نے خواب میں دیکھا کہ جنت کا ایک باغ ہے اور اس میں ایک بہت اونچا تخت ہے اور اس پر ایک نہایت حسین و جمیل خوبصورت لڑکی بیٹھی ہوئی ہے۔ اس کے سر پر ایک نور کا تاج ہے۔ وہ کہنے لگی حسن تم نے مجھے نہیں پہچانا ۔۔ ! میں نے کہا نہیں پہچانا کہنے لگی میں وہی لڑکی ہوں جس کی ماں کو تم نے درود شریف پڑھنے کا حکم دیا تھا ( یعنی عشاء کے بعد سونے تک) حضرت حسنؓ نے فرمایا کہ تیری ماں نے تو تیرا حال اس کے برعکس بتایا تھا جو میں دیکھ رہا ہوں۔ اس نے کہا میری حالت وہی تھی جو ماں نے بیان کی تھی۔ میں نے پوچھا پھر یہ مرتبہ کیسے حاصل ہو گیا۔ اس نے کہا ہم 70 ہزار آدمی اسی عذاب میں مبتلا تھے جو میری ماں نے آپ سے بیان کیا، صلحاء میں سے ایک بزرگ کا گزر ہمارے قبرستان پر ہوا۔ انہوں نے ایک دفعہ درود شریف پڑھ کر اس کا ثواب ہم سب کو پہنچا دیا۔ ان کا درود اللہ تعالیٰ کے یہاں ایسا قبول ہوا کہ اس کی برکت سے ہم سب اس عذاب سے آزاد کر دیئے گئے اور ان بزرگ کی برکت ہے یہ رتبہ نصیب ہوا ( القول البدیع ) ۔

محترم قارئین ! دیر کیسی آج ہی اکابر پر اعتماد کے اس پیغام کو سارے عالم میں عام کر دیں نہ جانے ہم میں سے کس کا عمل اللہ کریم کی بارگاہ میں قبول ہو جائے اور اس کی وجہ سے کتنے لوگوں کی بخشش ہو جائے۔۔

عبقری کا پتہ

جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025