ایک چھٹانک دال چاول سے پندرہ آدمیوں کی مہمان نوازی

محترم قارئین! جیسا کہ عبقری تسبیح خانے میں حضرت شیخ الوظائف دامت بر کاتہم العالیہ سالہاسال سے مخلوق خدا کو یہ سبق دے رہے ہیں کہ ہماری نظر اسباب کے ہوتے ہوئے بھی مسبب الاسباب یعنی اللہ پاک جل شانہ پر جمی رہے اور اعمال سے پلنے اعمال سے بنے اور اعمال سے بچنے کا یقین ہمارے دلوں میں پختہ ہو جائے ۔ ان تعلیمات پر عمل کرنے سے کیا فائدہ ہو گا؟ اور ہمارے مسائل اللہ تعالیٰ کے غیبی خزانوں سے کس طرح حل ہوں گے؟ آئیے دیکھتے ہیں! مولانا ابو احمد طه مدنی صاحب لکھتے ہیں کہ گرمیوں کے موسم میں پہاڑوں کی طرف تبلیغی جماعت کے ساتھ جانا ہوا۔ چونکہ
رمضان کا مہینہ تھا اس لیے آٹا چاول وغیرہ نہ خریدے ۔ مشورے میں یہ طے پایا کہ جہاں جارہے ہیں، وہیں سے خرید لیں گے ۔ دو پہر کے وقت ہم اپنی مطلوبہ جگہ ایک پہاڑی پر پہنچے جہاں صرف پانچ مکان اور ایک مسجد تھی۔ کھانا پکانے کا نظام میرے ذمے تھا۔ میں نے راشن چیک کیا تو صرف ایک آدمی کیلئے چاول اور تھوڑی سی دال تھی ۔ دکان کی تلاش کیلئے نکلے تو معلوم ہوا کہ یہاں تو کوئی دکان نہیں راشن اسی پہاڑی سی ملے گا جسے ہم صبح کے وقت پیچھے چھوڑ آئے تھے ۔ ہمارا ر ہبر بھی واپس جاچکا تھا، اس لیے ہمارا کہیں آنا جانا ممکن نہیں تھا۔ عصر کے وقت چارلوگ مزید آگئے، جنہوں نے رات ہمارے ساتھ ٹھہرنے کا پروگرام بنالیا۔ اب جماعت میں کل پندرہ آدمی تھے، جن کی افطاری اور سحری کا انتظام کرنا تھا۔ میں نے پریشان ہو کر امیر صاحب سے مشورہ کیا تو انہوں نے فرمایا: کھانا میں خود پکاؤں گا تم ایک ساتھی کو لے کر قریبی جنگل میں چلے جاؤ۔ وہاں ہمیں کچھ جنگلی شہتوت اور زیتون زمین پر گرے ہوئے ملے جو ہم اٹھا کر لے آئے اور افطاری انہی سے کی۔اب امیر صاحب نے مجھے فرمایا کہ میں جو کچھ بھی کروں’ آپ خاموشی سے دیکھتے جانا۔ یہ کہ کر انہوں نے پانی سے بھر کر دو بڑے دیگچے چولہوں پر چڑھا دیے۔ ایک میں بس ایک چھٹانک دال چنا اور دوسرے میں قریب دو چھٹانک چاول ڈال کر کچھ پڑھنا شروع کر دیا۔ جب کھانا تیار ہو گیا تو مغرب کی نماز کے بعد دستر خوان لگایا گیا۔ پندرہ ساتھیوں نے پیٹ بھر کر کھانا کھایا سحری کے وقت بھی امیر صاحب کچھ پڑھ رہے تھے، چنانچہ سحری بھی پندرہ ساتھیوں نے پیٹ بھر کر کھائی ۔ فجر کی نماز کے بعد جب میں نے دیگچے کھولے تو ان میں دال اور چاول ابھی تک بچے ہوئے تھے۔ میری حیرانی کو دیکھتے ہوئے امیر صاحب کہنے لگے : آج تک کتابوں میں تو آپ نے پڑھا تھا کہ جہاں کھانا کم ہونے کا ڈر ہو سورۃ یاسین شریف پڑھو۔ آج آپ سب نے اس کا عملی نمونہ بھی دیکھ لیا۔(بحوالہ کتاب: پرتاثیر واقعات،صفحہ 40 ناشر: مکتبہ یاد گارشیخ اردو بازارلاہور )

عبقری کا پتہ

جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025