تسبیح  خانے میں ہونے والی محفل ذکر حسین کا اکابر علماء سے ثبوت

محترم قارئین ! اکابر کی ترتیب کے مطابق حضرت شیخ الوظائف دامت برکاتہم العالیہ گزشتہ بر سے تبی خانہ قادری ہجویری میں 9 اور 10 محرم الحرام کو محفل ذکرمین کا انعقاد کر رہے ہیں۔ جس میں دنیا بھر سے بے شمار عاشقان اہل بیت شامل ہو کر شہدائے کر بڑا اور اہل بیت اطہار سلام الله ورضوانہ علیہ کی خدمت میں ذکر تنبیح ، درود شریف اور دیگر اعمال کا ایسال ثواب کرنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔ اس دو روزہ محفل میں کیے جانے والے اعمال اور اہل بیت عظام کی تو جہات کی برکت سے مخلوق ندائی گھر یلو پریشانیاں اور معاشی الجھنیں بہت جلد ختم ہو جاتی ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ ہمارے اکابر و اسلاف میں کون کون سے علماء اپنے ہاں ہر سال اس مقدس و بابرکت محفل کا انعقاد کیا کرتے تھے؟ آج تم نے کتنا ایصال ثواب کیا ؟ شیخ الحدیث مولانا محمد یوسف متالا صاحب مدظلہ فرماتے ہیں : قطب الاقطاب حضرت شیخ الحدیث مولانامحمد زکریا کان علی بیمہ نے عاشوراء کے روز مدینہ منورہ میں ہم لوگوں سے سوال کیا کہ آج شہدائے کربلا کیلئے تم نے کتنا قرآن مجید پڑھا؟ الحمدللہ میں ن کیلئے مکمل قرآن پڑھ چکا ہوں (بحوالہ کتاب: کرامات دکمالات اولیا صفحه 20 ناشر: مکتبہ دارالاشاعت، کراچی) مسجد میں ہزاروں لوگوں کا اجتماع :

مولانا محمد اسحاق بھٹی مرحوم لکھتے ہیں : اتر پردیش کے شہر سنجل ” میں ایک بہت بڑے بزرگ سائیں عبداللہ شاہ بجلی بھی رہتے تھے، جو عبادت گاہوں اور رفاہ عامہ کے کاموں میں کافی دلچسپی لیا کرتے۔ انہوں نے ایک بہت بڑی مسجد بھی تعمیر کروائی جس میں ہر سال دس محرم الحرام کو ایک جلسے کا اہتمام کرتے اور سیرت النمی سی ہی نہیں کی مشہور کتاب رحمۃ للعالمین مال کے مصنف علامہ قاضی محمد سلیمان منصور پوری ریشہ سے شہادت حسین اور واقعہ کربلا کے موضوع پر تقریر کرواتے ۔ ارد گرد کے ہزاروں لوگ اس جلسے میں شریک ہو کر قاضی صاحب کی تقریر سے متاثر ہوتے (حوالہ کتاب: تذکر قاضی محمدسلیمان منصور پوری صفحه 148 ناشر: مکتبہ قدوسیہ اردو بازارلا ہور) مختلف علاقوں میں ہونیوالی محافل ذکر حسین:

حضرت مولانا قاضی مظہر حسین ہنہ دیعیہ چکوال میں ہر سال 9 اور 10 محرم کو شان حسنین کریمین کے عنوان پر بیان کیا کرتے تھے۔مولاناسید ظہیر احمد ہاشمی ہے یہ شاہ پور، سرگودھا میں سالانہ جلسہ شہدائے کربلا منعقد کیا کرتے تھے۔مولانا عبد الشکور لکھنوی میں یہ لکھنو میں نو اور دس محرم الحرام کو شہدائے کربلا کی خدمت میں ایصال ثواب کیلئے جلسے کا انتظام فرمایا کرتے ۔ جانشین امیر شریعت مولانا سید عطاء احسن بخاری بید یہ مجلس احرار کے زیر انتظام ہر سال مجلس ذکر حسین کا انعقاد کیا کرتے اور اس دوران سرخ رنگ کا لباس پہنتے ۔

حضرت خواجی پیر فضل علی قریشی برید یعہ کی خانقاہ مسکین پور شریف میں بھی اہل بیت اور شہدائے کربلا کے ایصال ثواب کیلئے ہر سال 10 محرم کو پروگرام کا انعقاد کیا جا تا۔ آپ ہری بیعہ کے بعد آپ کے خلیفہ مولانا غلام دستگیر صاحب ہیں عیہ نے بھی اسی ترتیب کو قائم رکھا اور اب ان کے بھتیجے محترم ڈاکٹر نثار احمد ۲۱، صاحب بھی ہر سال دس محرم الحرام کو پروگرام کا انعقاد کرتے ہیں ۔ ان کے علاوہ کئی نامور اور گمنام اکا بر علمائے کرام ہیں، جو اپنی زندگی میں اہل بیت اطہار کے فضائل و مناقب بیان کرنے اور ان کی خدمت میں ایصال ثواب کی خاطر بڑے پیمانے پر ملے نعقد فرمایا کرتے۔ پھر ان کے جانشین حضرات نے بھی اس ترتیب و قائم رکھا یا کہ گوجرانوالہ کی کی سالوں سے دس محرم الحرام کو ایک بہت بڑی کا نفرنس ہوتی ہے، جس میں مختلف علماء کرام شان اہل بیت کے موضوع پر اپنی عقیدت و محبت کا اظہار کرتے ہیں۔

جنات کی کارستانیوں کے مستند واقعات کے سلسلہ کی دسویں دلیل میں آپ نے پڑھا کہ گھر میں داخل ہوتے وقت اللہ کا نام نہ لیا جائے تو ” جنات“ گھر میں داخل ہو جاتے ہیں۔۔۔!

آج گیارہویں دلیل میں آپ پڑھیں گے کہ ہمارے بیت الخلاء بھی جنات کے مورچے ہیں اور وہاں بیٹھے جنات ہر وقت ہماری گھات میں رہتے ہیں "ماہنامہ عبقری میں علامہ لاہوتی صاحب کے ذکر کردہ اس جناتی حملے کی دلیل سنن ابوداود، اور مسند امام احمد کی وہ روایت ہے جس میں ذکر کیا گیا ہے کہ بیت الخلاء میں داخل ہونے سے قبل دعا پڑھنے سے جنات سے فاقت ہوتی ہے؟

حضور اکرم مالی ہی ہم نے ارشاد فر مایا کہ یہ قضائے حاجت کی جگہیں (بیت الخلاء) ایسی ہیں جن میں شیاطین حاضر ہوتے ہیں۔ پس تم میں سے کوئی شخص قضائے حاجت کی جگہ ( بیت الخلاء ) داخل ہونے لگے تو یہ پڑھ لے:

بشير الله اللهم إني أعوذ بك من الحبيب والحجايت تسبیح خانہ کا پیغام اعمال سے پلنے، بننے اور بچنے کا یقین اسلامی تعلیمات کے سو فیصد موافق ہے۔۔۔!

عبقری کا پتہ

جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025