محترم قارئین ! جیسا کہ اکابر پر اعتماد کی قسط نمبر 279 میں شیخ الحدیث والتفسیر مولانا مفتی محمد زرولی خان صاحب کے ایک بیان سے حوالہ دیا گیا تھا کہ انسانوں اور جنات کا آپس میں نکاح کرنا بھی ممکن ہے اور بعض اوقات جنات نکاح کیے بغیر ز بر دستی انسانوں سے میاں بیوی والے تعلقات قائم کر لیتے ہیں، جوکہ ایک غیر شرعی فعل ہے۔ بہر حال انسانوں پر جنات کے اس طریقے سے اثر انداز ہونے پر ہمارے اکابر و اسلاف کی درج ذیل معتبر کتب میں مستند واقعات موجو دہیں (۱) لقط المرجان فی احکام الجان ، از : امام جلال الدین سیوطی (۲) مجموعۃ الفتاویٰ ،از : امام ابن تیمیه (۳) نزهة المذاکره ، از : امام زہری (۴) نوادر الاصول، از : امام ترمذی (۵) کمالات شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی ، از : مولانا محمد یعقوب دہلوی ۔۔۔۔ ان مشہور کتب کے علاوہ بھی درجنوں کتابیں ایسے حیرت انگیز واقعات سے بھری ہوئی ہیں۔ آئیں آج موجودہ دور کے ایک چونکادینے والے سچے واقعے کی طرف بڑھتے ہیں اور
اپنے اور اپنی نسلوں کیلئے ایسی آزمائش سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے ہیں۔ یہ کم و بیش 1990ء کی بات ہے کہ میرے ایک دوست جو ریٹائرڈ کرنل ہیں، ان کی والدہ نے میری اہلیہ کو اپنا ذاتی واقعہ سنایا کہ ایک رات میں اپنے کمرے (وہاڑی کے قریب گاؤں) میں لیٹی ہوئی تھی ، میرا خاوند باہر صحن میں تھا۔ اتنے میں کوئی شخص اندر آیا اور آکر لالٹین کی بتی دھیمی کر کے میرے ساتھ چار پائی پر لیٹ گیا۔ میں سمجھی کہ یہ میرا خاوند ہی ہے۔ پھر کچھ دیر بعد اس نے میرے ساتھ میاں بیوی والے تعلقات قائم کیے لیکن اس دوران مجھے محسوس ہوا کہ یہ میرا خاوند نہیں کوئی اور ہے۔ میں نے چیخنے چلانے کی بہت کوشش کی مگر میری آواز نہیں نکل رہی تھی۔ بعد میں جب وہ چلا گیا تو میں نے اپنے خاوند کو بتایا، مگر بدنامی سے بچنے کیلئے ہم نے یہ بات کسی اور کے سامنے نہ کھولی کیونکہ ہمیں پتہ ہی نہیں تھا کہ وہ شخص کہاں سے آیا اور کہاں غائب ہو گیا۔ کچھ ہی دنوں میں مجھے حمل ہو گیا۔ ابھی تین ماہ گزرے تھے کہ میرا پیٹ 9 ماہ والے حمل سے زیادہ باہر آچکا تھا۔ ہمارا تعلق چونکہ آرمی سے تھا، اس لیے سی ایم ایچ ہسپتال راولپنڈی میں جا کر چیک اپ کروایا تو وہاں کی ڈاکٹرز حیران رہ گئیں ۔ انہوں نے الٹرا ساؤنڈ کر کے بتایا کہ پیٹ میں کوئی غیر معمولی چیز ہے، جو دن بدن بڑی تیزی سے بڑھتی جارہی ہے۔ فی الحال یہ میڈیسن کھائیں اور تین دن بعد آکر آپریشن کروادیں ، ورنہ آپ کی جان خطرے میں ہے ۔ ہم واپس گھر آگئے تو ان تین دنوں میں میرا پیٹ پہلے سے دو گنا بڑھ گیا۔ بالآخر جب آپریشن کروایا تو اندر سے تقریباً45 کلو گرام کی ایسی مخلوق نکلی ، جس کا نہ سر تھا، نہ پاؤں ۔ ہم نے جان بچ جانے پر شکر ادا کیا، ورنہ پتہ نہیں کیا ہو جاتا۔ یاد رہے یہ اس وقت کا واقعہ ہے، جب میری عمر چالیس سال تھی اور میں چار بچوں کی ماں تھی ( سیدط – ن – شاہ ملتان )