رجال الغیب کا قرآن وحدیث میں ثبوت

محترم قارئین اتسبیح خانے میں ہونے والے شب جمعہ کے درس ہدایت میں حضرت شیخ الوظائف دامت برکاتہم العالیہ بعض اوقات رجال الغیب اولیائے کرام کا تذکرہ فرماتے ہیں کہ ہماری اس کا ئنات میں کچھ ایسے مقربان بارگاہ الہی بندے بھی ہوتے ہیں، جن کی ڈیوٹیاں اللہ جل شانہ نے بعض مخصوص امور کی انجام دہی پر لگائی ہوتی ہیں۔ کچھ لوگ ایسی باتیں سن کر لاعلمی کی وجہ سے شرک کے شک میں پڑ جاتے ہیں، حالانکہ رجال الغیب ایک ایسا موضوع ہے، جس کے متعلق قرآن وسنت میں مکمل رہنمائی موجود ہے۔ اللہ پاک جل شانہ نے سورۃ النازعات میں فرمایا ہے: فَالْمُدَتِرَاتِ آمرا ” ایسے فرشتے جو امور کی تدبیر میں لگے رہتے ہیں۔ یعنی بارش برسانا تو اللہ جل شانہ کا کام ہے، لیکن کب اور کہاں برسانی ہے، اس پر باقاعدہ فرشتہ مقرر ہے۔ رزق دینا اللہ جل شانہ کی شان ہے، لیکن مخلوق تک رزق پہنچانے پر فرشتے مقرر ہیں۔ اولا د دینا اللہ جل شانہ کے اختیار میں ہے، لیکن حاملہ عورت کے پیٹ میں روح پھونکنے پر فرشتے کی ڈیوٹی لگی ہوئی ہے۔ بالکل اسی طرح رجال الغیب اولیائے کرام کیلئے بھی مخصوص ڈیوٹیاں مقرر ہیں، جو وہ پوری ذمہ داری سے نبھانے میں مصروف رہتے ہیں۔ ہمارے اکا بر کی کتابوں میں لکھا ہے کہ حضرت خضر اور حضرت الیاس علیہما السلام بھی رجال الغیب میں شامل ہیں۔ مولانا امداد اللہ انور جامعہ اشرفیہ لاہور لکھتے ہیں : اہل بیت کے شہسوار حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : حضرت خضر علیہ السلام اور حضرت الیاس علیہ السلام دونوں ہر سال موسم حج میں ملاقات کرتے ہیں اور ان کلمات پر علیحدہ ہوتے ہیں : بسم اللہ ماشاء الله لا يسوق الخير الا الله ، ما كان من نعمة فمن الله ،بسم اللہ ماشاء اللہ لا یصرف السوء الا الله ماشاء الله لا حول ولا قوة الا بالله یہ حدیث بیان کر کے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ جو شخص ان کلمات کو صبح و شام تین مرتبہ پڑھے گا، اللہ تعالیٰ اسے غرق ہونے سے ،جل جانے سے، چوری ہونے سے،شیطان سے ، بادشاہ کے ظلم سے ، سانپ سے اور بچھو سے محفوظ رکھے گا (دار قطنی صفحه ۲۲۵، تاریخ ابن عساکر صفحه ۷۴۰ ، تہذیب تاریخ دمشق صفحه ۱۵۵، اتحاف السعادۃ صفحہ ۱۱۲ ، البدایہ والنہایہ صفحہ ۳۳۳، کنز العمال صفحه ۳۴۰، در منشور صفحه ۲۴۰ ، لسان المیزان صفحه ۹۲۰، شرح السنه صفحه ۴۴۳ بحوالہ کتاب: تاریخ جنات و شیاطین صفحہ 225 ناشر : دار المعارف تحصیل جلال پور، ملتان)

عبقری کا پتہ

جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025