شیخ الوظائف ایصال ثواب کا کیوں فرماتے ہیں؟

علامہ عینی نے شرح بخاری میں ایک حدیث نقل کی ہے کہ جو شخص ایک مرتبہ یہ دعا پڑھے،

اس کے بعد یہ دعا کرے: یا اللہ اس کا ثواب میرے والدین کو پہنچادے تو اس نے والدین کا حق ادا کر دیا۔ (فضائل صدقات) اہل قبور کو خوش کر دینے والے اعمال ” اکابر پر اعتماد” (قسط نمبر 432) ایصال ثواب کرنے سے صاحب قبر کو ایصال ثواب کرنے والے سے انسیت اور دلی لگاؤ ہو جاتا ہے۔ (1) جو شخص قبرستان میں 30 مرتبہ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھے اور ان کو ایصال ثواب کرے تو صاحب مزار یا قبر والے کو 22 لاکھ اسی ہزار نیکیاں ملتی ہیں۔ 22 لاکھ اسی ہزار گناہ معاف ہوتے ہیں 22 لاکھ اسی ہزار درجات بلند ہوتے ہیں۔ (فتح القدیر جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 19) اور صاحب قبر کی بخشش کر دی جاتی ہے۔ ( تفسیر کبیر ) (2)اگر قبرستان میں کھڑے ہوکر صرف چند منٹوں میں 30 مرتبہ سورہ اخلاص پڑھی جائے تو دس قرآن مجید پڑھنے کا ثواب ملتا ہے۔ اہل قبور کی بخشش کی جاتی ہے ان پر رحمت و برکات عافیتوں کی بارش ہوتی ہے ان کے درجات بلند ہوتے ہیں اہل قبور اس شخص سے بہت خوش ہوتے ہیں۔ 15300 نیکیاں ملتی ہیں۔(3) جو شخص مزار یا قبر پر کھڑے ہو کر دس مرتبہ آیتہ الکرسی پڑھے اس قبر یا مزار پر 40 ہزار رحمتیں اور 40 ہزار عذاب قبر ہٹا دیئے جاتے ہیں۔ ( مکتوبات صدی، شیخ شرف الدین یحییٰ منیری رحمتہ اللہ علیہ ) (4) جَزَى اللهُ مُحَمَّدًا عَنَا مَا هُوَا اهله (کنز العمال) اگر 30 مرتبہ پڑھا جائے تو 2100 فرشتے 2100 دن تک اس کا ثواب لکھیں تو نہ لکھ سکیں۔ (5) کم از کم سومرتبہ کلمہ طیبہ (مکمل) ایصال ثواب کریں۔ صاحب کشف اور اہل باطن فرماتے ہیں کہ کلمہ طیبہ سے بڑھ کر بخشش (بلندی درجات کیلئے اور کوئی دوسرا عمل نہیں دیکھا گیا-

عبقری کا پتہ

جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025