Skip to content Skip to footer

شیخ الوظائف کا حلیہ اکابر کی نظر میں!

شیخ الوظائف کا حلیہ اکابر کی نظر میں!

مستند حوالاجات

شیخ الوظائف کا عباء یا گدڑی تیز نیلے رنگ کی، بعض اوقات گلے میں کالے رنگ کی تین مالا والی تسبیح اور کالی پگڑی بغیر شملہ کے کیا یہ کسی با کمال بزرگ، اکابرین، علماء، مفتیان کرام سے ثابت ہے؟ یا شیخ الوظائف کی اپنی ایجاد اور فیشن ہے حوالہ جات نوٹ فرمائیں!

مولانا عبد الباری فرنگی محلی رحمتہ اللہ علیہ برصغیر کے بہت بڑے عالم پیر اور مفتی تھے تحریک خلافت کے روح رواں تھے اور پورے برصغیر میں ان کا طوطی بولتا تھا اتنے بڑے تھے کہ مولانا محمد علی جوہر اور مولانا شوکت علی گوہر ان دونوں عظیم انسانوں کے پیرو مرشد تھے۔ وہ جب بھی کسی خاص محفل اجلاس کا نفرنس یا خاص ملاقات کے لیے تشریف لے جاتے تو وہ تیز رنگ کی نیلی عباء بغیر شملہ کے سیاہ پگڑی اور گلے میں تین تسبیحات کی مالا ڈالتے تھے۔
(بحوالہ ماہنامہ ثاقب حیدر آباد دکن فروری 1949ء)
میں نے مولانا عبد الباری فرنگی محلی رحمتہ اللہ علیہ کو کالی پگڑی بغیر شملہ کے نیلی خوبصورت اجلی عباء میں اکثر دیکھا لوگ کہتے تھے یہ کسی خاص فرقے کی طرف مشابہت ہے لیکن انہوں نے میرے سامنے بڑے بڑے علماء محد ثین، مفسرین اور اکابرین کی ایسی دلیل مثالیں سند کے ساتھ بیان کیں کہ مجمع بھی متاثر ہوا خود میں بھی متاثر ہوا۔
( قاری محمد طیب مهتم دارالعلوم ، بحوالہ دار العلوم حالات و واقعات (1954ء)

مناظر اسلام مولانا عبد الشکور لکھنوی دو پہلے انسان تھے جن کے نام کے ساتھ امیر اہل سنت 1909 ء میں لگا بہت عظیم انسان تھے مناظر تھے مفتی تھے کتابوں کے مصنف اور ایک رسالہ ماہنامہ انجم بھی نکالتے تھے مولانا عبد الستار تونسوی اور بڑے بڑے علماء برصغیر کے ان کے شاگرد تھے مولانا عبد الستار تونسوی کے بقول میرے استاد جب مسند حدیث پر متمکن ہوتے تو نیلی عبا نخنوں کے اوپر ہوتی اور سر پر کالی پگڑی بغیر شملہ کے پہنتے اور بہت خوبصورت لگتے۔ کبھی کبھار گلے میں کالے موتیوں کی مالا جو کہ دراصل تسبیح کے دانے ہوتے تھے وہ بھی ڈال لیتے تھے۔

راوی
  1.  شیخ الحدیث مولانا محمد حنیف رحمتہ اللہ علیہ بہاولپور
  2. مولانا محمد شریف جلالپوری خطیب مسجد ابوبکر
  3. ماہنامہ تجرہ ایڈیٹر جہانیاز مرزا جولائی 1954 ء
  4. شاہ عبد الرحیم ولایتی

شاہ عبد الرحیم ولایتی جو ہمارے بڑے بڑے اکابر کے پیر و مرشد رہبر و رہنما تھے جن میں حاجی امداد اللہ مہاجر مکی جیسے بزرگ بھی شامل ہیں ان کے حالات میں ہے کہ ان کی نیلی عباء کالی پگڑی بغیر شملہ کے اور گلے میں تسبیح کا لڑکا نا بہت پسند کرتے تھے اور بہت اعزاز سے یہ لباس پہنتے تھے۔ پہن کر یہ قندھار، غزنی سہارنپور دہلی لاہور اور دوسرے علاقوں کا جب لمبا سفر ہوتا تھا تو یہ ضرور پہنتے تھے۔ ایک صاحب نے انہیں ایک جگہ پکڑ کر کہا یہ تو آپ نے کسی خاص فرقے اور غیروں کی مشابہت کی ہے پھر انہوں نے اس شخص کو دین کی دلائل اور محدثین کے حلیے تمام بیان کیے ۔ وہ متاثر ہوا اس نے معافی مانگی معذرت کی۔

(بحوالہ حاجی امداد اللہ کے بزرگان اور ان کے انساب کتب خانہ قدیم لکھنوں )

نوٹ: کیا ہماری عقل ان بزرگوں سے زیادہ بہتر اور برتر ہے؟ کیا انہیں علم نہیں تھا کہ یہ کسی کافر یا کسی خاص فرقے کے کسی بڑے کی مشابہت ہو رہی ہے؟ اور مشابہت سے بچنا مشکوکات سے بچنا بہت ضروری ہے ان کا علم ہم سے زیادہ تھا اور کامل تھا

ہماری ویب سائٹ کو سبسکرائب کرنے اور اپ ڈیٹس حاصل کرنے کیلئے اپنا نام اور ای میل ایڈریس درج کریں

نوٹ: ہم غیر متعلقہ مواد شیئر نہیں کرتے

عبقری کا پیغام   –   اعمال سےپلنےکا یقین

عبقری کا پتہ

عبقری عالمی مرکز روحانیت و امن عبقری سٹریٹ نزد قرطبہ مسجد، مزنگ چونگی، لاہور

عبقری سے رابطہ کریں

جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024