تسبیح خانہ جو پیغام ساری دنیا میں پھیلانے کیلئے کوشاں ہے وہ ہے اعمال سے پلنے کا یقین، اعمال سے بنے کا یقین، اعمال سے بچنے کا یقین یہی وہ یقین تھا جو کہ صحابہ کرام اور اولیائے کرام کی زندگی کا خاصہ تھا اکابر پر اعتماد کے دوستوں کیلئے صحابی رسول سلاا اینم کی زندگی کا ایک واقعہ پیش خدمت ہے جو کہ ہمیں تسبیح خانہ کے اس پیغام کو سمجھانے کیلئے کافی ہے کہ کس طرح سر پر منڈلاتی موت کے مقابلے میں بھی انھیں اعمال کا یقین کس درجہ تھا۔۔۔! اللہ کریم ہمیں بھی یہ یقین عطا فرمائے ۔۔۔ ! حضرت انس رضی اللہ عنہ نے حجاج بن یوسف سے کہا کہ تو مجھے قتل نہیں کرسکتا، اس لیے کہ رسول اللہ سی ایم نے مجھے یہ دعا سکھائی ہے جسے میں پڑھتا ہوں، اسکے پڑھنے کے بعد نہ مجھے کسی شیطان کا ڈر ہوتا ہے نہ بادشاہ کا اور نہ کسی درندے کا (عمل الیوم والیلتہ )
اللهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، بِسْمِ اللَّهِ عَلَى نَفْسِي وَدِينِي، بِسْمِ اللَّهِ عَلَى أَهْلِي وَمَالِي ، بِسْمِ اللهِ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ أَعْطَانِي رَبِّي بِسْمِ اللهِ خَيْرِ الْأَسْمَاءِ ، بِسْمِ اللهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ دَاءٌ بِسْمِ اللَّهِ افْتَتَحْتُ، وَعَلَى اللَّهِ تَوَكَّلْتُ اللهِ اللهِ رَبِّي، لَا أُشْرِكُ بِهِ أَحَدًا أَسْأَلُكَ اللَّهُمَّ بِخَيْرِكَ مِنْ خَيْرِكَ، الَّذِي لَا يُعْطِيْهُ أَحَدٌ غَيْرُكَ، عَزَّ جَارُكَ ، وَجَلَّ ثَنَاؤُكَ، وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ اجْعَلْنِي فِي عِبَادِكَ مِنْ شَرَكُلِ سُلْطَانٍ، وَمِنْ كُلِّ جَبَّارٍ عَنِيدٍ ، وَمِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ، إِنَّ وَلِيَ اللَّهُ الَّذِي نَزَّلَ الْكِتَابَ، وَهُوَ يَتَوَلَّى الصَّالِحِينَ ، فَإِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِيَ اللهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ، عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ، اَللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَجِيرُكَ مِنْ شَرَ جَمِيعِ كُلِ ذِي شَرِّ خَلَقْتَهُ، وَأَحْتَرِزُ بِكَ مِنْهُمْ ، وَأَقَدِّمُ بَيْنَ يَدَيَّ: بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْمِ قُلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ، اللَّهِ الصَّمَدُ، لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُنْ لَّهُ كُفُوًا أَحَدٌ، وَمِنْ خَلْفِي مِثْلَ ذَلِكَ، وَعَنْ يَمِيْنِي مِثْلَ ذَلِكَ، وَعَنْ يَسَارِي مِثْلَ ذَلِكَ، وَمِنْ فَوْقِي مِثْلَ ذَلِكَ ، وَمِنْ تَحْتِي مِثْلَ ذَلِكَ ، وَصَلَّى اللهُ عَلَى مُحَمَّدٍ.
( صبح و شام ایک مرتبہ ) ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے اپنی جان اور اپنی اولاد اور اپنے اہل وعیال اور مال کے بارے میں خوف ضرر رہتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا صبح وشام یہ پڑھ لیا کرے (بسم الله علی دینی نفسی وولدی واحلی و مالی) چند دن کے بعد یہ شخص آئے تو آپ نے دریافت فرمایا اب کیا حال ہے؟ عرض کیا قسم ہے اس ذات کی جس نے حق کے ساتھ آپ کو مبعوث فرمایا، میر اسب خوف غائب ہو گیا ( کنز العمال ج ۲ ص ۲۳۶)