تسبیح خانہ کا پیغام ہے امن بولو ، امن لکھو، اور امن پھیلاؤ۔ آج کے سلگتے معاشرے میں اس بات کی بہت ضرورت ہے ۔ (1) حلم ، بردباری و برداشت کی وجہ سے تہجد گزار اور روزہ دار کا درجہ ملتا ہے ( ترغیب ) ۔ (2) ظلم پر صبر اور برداشت کرنے والا بغیر حساب جنت میں جائے گا ( ترغیب ) ۔ (3) غصہ کی بات پر برداشت کرنے والے کیلئے اللہ تعالیٰ کی محبت واجب ہے (ترغیب) ۔ (4) دو خصلتیں اللہ پاک کو محبوب ہیں بردباری اور وقار ( بیہقی فی الشعب )
غیر مسلموں کے آداب محض انسان ہونے کی بناء پر گو وہ مسلمان نہ ہوں یہ حقوق و آداب ہیں : (1) بے گناہ کسی کو جانی یا مالی تکلیف نہ دی جائے (2) بلاوجہ کسی کے ساتھ بد زبانی نہ کی جائے (3) اگر وہ کسی مصیبت ، دکھ درد، فاقہ بیماری میں مبتلا ہو تو ان کی مدد کی جائے (4)(5) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اپنے غلام کو حکم دیا کہ اے جوان ! جب تو گوشت بنالے تو سب سے پہلے ہمارے یہودی پڑوسی کو پہنچانا۔ (ابو داؤد، ترمذی ) شیخ الوظائف دراصل اس بات کیلئے کوشاں ہیں کہ آج اسلام کے پیغام امن کو ساری دنیا میں عام کیا جائے جس دین میں ایک لوٹا پانی کا زائد بہانا اسراف میں آتا ہو، جس دین میں جانورں کو تکلیف دینے پر دنیا و آخرت کا نقصان ہوتا ہو تو وہ دین آج اگر ہماری زندگی میں ہو تو تمام دنیا امن کا گہوارہ بن جائے۔۔۔!